Alerts

United we stand.

Wednesday, April 10, 2013

ہماری زندگی میں رنگوں کی اہمیت


ہماری زندگی میں رنگوں کی اہمیت


 زندگی  کو رنگوں سے تعبیر کیا جاتا ہے رنگ خوبصورت زندگی کی

علامت ہوتے ہیں خوبصورت اور کھلے رنگ خوشگوار زندگی کو ظاہر کرتے ہیں ۔
رنگوں کے بغیر زندگی بالکل بےرونق لگتی ہے۔  رنگ ہمارے احساسات کو ظاہر کر تے ہیں
  جیسے خوشی کا رنگ
ادسی وغم کا رنگ
جیت کا رنگ ۔ ہوں تو رنگ ہر کیسی کے دل کو بہاتے ہیں اور ہر ثقافت میں ایک اہم حصہ ہوتے ہیں مگر ایشائی ثقافت کا اہم جزہے۔ کیونکہ ایشائی ثقافت میں لوگ شوخ وچنچل رنگوں  کو زیادہ پسند کرتے ہیں
جیسے لال، پیلا،نیلا گلابی ،ہرا کالا وغیرہ  کوئی بھی تہوار ہو رنگوں کی بہار نظر آتی ہے شادی ،عید ،جشن بہاراں کے موقعے پر لوگ خوب شوخ و  چنچل رنگوں کے ملبوسات زیب تن کر تے ہیں۔
ہندو کلچر میں تو ایک تہوار ہی رنگوں کا منایا جاتا ہے ۔ یہ تہوار ہولی کا تہوار کہلاتا ہے اور اس میں جوش وخروش کے ساتھ  ایک دوسرں کو رنگ لگاکر اس تہوار کومناتےہیں ۔
اگر ہم تہواروں میں سے رنگوں کو نکال دیں یہ تہوار بلکل پھیکے اوربد مزہ ہوجائیں گے۔
 ہر رنگ کی اپنی الگ نفسیات ہوتی ہے مگر ایشاء کے لوگوں کو ھمیشہ رنگوں کے نفسیات کے برعکس ہی رنگوں کو استعمال کر تے دیکھا ہے جیسے لال رنگ خطرے کا رنگ کہلاتا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ محبوب اپنے محبت کے اظہار کرتے وقت لال گلاب کا پھول  اپنی محبوبہ کو دیتاہے  شادیوں میں دلہنوں کے لیے خاص طور پر  لال رنگ کے ملبوسات کا انتخاب کیا جاتاہے
 لکین اگر مغربی ثقافت پر نظر ڈالیں تو وہاں کے لوگ اپنی دلہنوں کے لیے سفید رنگ کا انتخاب کرتے ہیں
کیونکہ سفید رنگ امن وسلامتی کا رنگ ہوتا ہے۔مگر ہماری ثقافت اس کے الٹ ہی ہے اور مزے کی بات  سفید   یعنی سلامتی کے رنگ کو اداسی غم کے موقعے پر پہنتے ہیں اگر کوئی دلہن شادی کے موقعے پر سفید رنگ کے ملبوسات کو زیب تن کرے تو اسے ہمارے بزرگ بہت برا سمجھتے ہیں کالا رنگ غم اداسی خوف کا رنگ ہوتا ہے مغربی لوگ اس رنگ کو غم وخوشی دونوں میں استعمال کرتے ہیں کیسی کے مرنے پر بھی یہ رنگ پہنتے ہیں پارٹیز میں بھی استعمال کر تے ہیں اس رنگ کو پہنے میں کوئے برا نہیں مناتا پاکستانی ثقافت میں اگر دلہن کلے رنگ کو شادی والے دن پہن لے تو گویا  کوئی آفت آگی   دلہن کو سب بری نظر سے دکھتے ہیں مگر یہی رنگ کی  شروانی یا کورٹ پینٹ اگر دلہا پہنے تو کیسی کو کوئی مسلہء نہیں ہوتا ہے محض رنگوں کو پہنے پر بھی ہر بات کی طرح لڑکا لڑکی میں فرق کیا جاتا ہے
اب اگر پیلے رنگ پر نظر ڈالیں تو پیلے رنگ بیماری کی علامت کو ظاہر کرتا ہے مگر ہم جشن بہاراں

مایوں مہندی کی میں پم پیلے رنگ کا خاص طور پر استعمال کرتے ہیں اس موقع پر پہنے جانے والےملبوسات ہو یا جگہ کی سجاوٹ ہر جگہ پیلے رنگ کی بہار نظر اتی ہے ۔
اگر ان تہواروں سے رنگوں کو نکال دیاجاے تو ان کا مزہ ہی ختم ہو جاےگا۔



محض رنگ تو بہت سارے ہیں اب یہ ہماری سوچ ہے کے کس رنگ کو کب اورکس 
موقع پر استعمال کر تے ہیں ۔ 






منجانب 

حافظاانعم فاطمہ

2 comments: